شام میں امریکی دہشت گرد فوجیوں کی نقل و حرکت
(last modified Mon, 27 Apr 2020 07:29:01 GMT )
Apr 27, 2020 11:59 Asia/Kabul
  • شام میں امریکی دہشت گرد فوجیوں کی نقل و حرکت

امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں نے کل رات شام کی قومی حاکمیت اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شام کے صوبے حسکہ میں اپنے غیر قانونی فوجی اڈے میں ہتھیاروں سے بھرے 30 ٹرک منتقل کئے.

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوجی ہتھیار اور ساز وسامان عراق کے الولید سرحد سے شام میں داخل ہوئے اور پھر صوبہ حسکہ کے علاقے قامشلی کے غیر قانونی فوجی اڈے قصر تل بیدر منتقل ہو گئے۔

اس سے قبل بھی کئی بار امریکہ نے عراق سے شام میں فوجی ہتھیار اور ساز و سامان منتقل کیا تھا۔

امریکہ اور اس کے نام نہاد اتحادی دہشت گرد گروہوں کا مقابلہ کرنے کے بہانے غیر قانونی طور پر اور شام کی حکومت کی اجازت کے بغیر شام میں فوجی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

یاد رہے کہ شام میں دو ہزار گیارہ میں امریکا اور اس کے یورپی اتحادیوں نیز سعودی عرب سمیت بعض مغربی ایشیا کے ملکوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ شام میں داخل ہو گئے تھے جس کے بعد وہاں بحران کا آغاز ہوا تھا ۔ شام میں دہشت گردوں کو داخل کرنے کا مقصد شام کی حکومت کو گراکے علاقے میں طاقت کا توازن اسرائیل کے حق میں تبدیل کرنا تھا ۔ مگر شام کی فوج نے امریکا اور اس کے اتحادیوں کے تیار کردہ خطرناک ترین دہشت گرد گروہ داعش کا ایران کی فوجی مشاورت نیز استقامتی محاذ اور روس کے تعاون سے خاتمہ  کر دیا ۔

شامی فوج نے داعش کے خاتمے کے بعد امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دیگر دہشت گرد گروہوں کے خلاف بھی کامیاب آپریشن انجام دیئے لیکن اس آپریشن میں شامی فوج کو امریکا کے ساتھ ترک فوج کی شر پسندانہ مداخلت سے بھی روبرو ہونا پڑ رہا ہے۔

ټیګونه